آپ کی رائے
شجاع الدین شیخ
"4مئی2023کوالحمداللہ ادارہ فکر جدید میں حاضری ہوئی اور یہاں کے چیئر مین صاحبزادہ محمد امانت رسول صاحب کی دعوت پر حاضری ہوئی اور بانی تنظیم اسلامی ڈاکٹر اسرار صاحبؒ کے تعلق سے اور اُن کی قائم کردہ جماعت تنظیم اسلامی کا تعارف ،اُس کا پس منظر، اُس کا طریقہ کار ، اُس کا مقصد اور اُس کے امور پر الحمد اللہ کلام ہوا۔ ویڈیو دیکھئیے"
مس سعدیہ سرمد
"ادارہ فکر جدید دینی و دنیاوی تعلیم کا ایک اچھا مرکز ہے. مجھے اپنی دوست کے ذریعے ادارہ کے بارے میں معلوم ہوا تو میں پہلی دفعہ اپنی بیٹی کے ساتھ ادارہ کا وزٹ کرنے کے لیے گئی جہاں میری دوست بچوں کی تربیت کے لئے ایک منفرد پروگرام شروع کیے ہوئے تھی مجھے یہ دیکھ کے بہت اچھا لگا کہ پاکستان میں ایسے ادارے موجود ہیں جو بچوں کو فری ماحول میں آزادانہ سوچ کے ساتھ نظریات کو ان کے ذہنوں پر مسلط کئے بغیر دین، سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم دے رہے ہیں۔ اس کے بعد سنو کہانی کے پلیٹ فارم سے ہم نے ایک پروگرام ارینج کرنے کا سوچا اس کے لئے ادارہ نے ہمیں یہ سہولت فراہم کی کہ ہم سنو کہانی میری زبانی یہ پروگرام اچھے طریقے سے منعقد کر سکیں۔ اور یہ بڑی خوبصورت بات تھی کہ ادارہ کے سربراہ اور وہاں کے بقیہ افراد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سنو کہانی کے علاوہ بھی اگر کوئی بھی ادارہ تعلیم و تربیت کا پروگرام کرنا چاہے تو ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ یہ بھی بڑی خوش آئند بات ہے کہ ادارہ اس طرح کے پروگرام منعقد کروا رہا ہے اور ایسے موضوعات پر بات کر رہا ہے جن پہ ہمارے یہاں بات کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے خاص طور پر شادی شدہ زندگی کے حوالے سے ادارے کا پروجیکٹ میری نظر سے گزرا جس میں شادی شدہ افراد کی زندگی کو کامیاب بنانے کے لیے ان کی تربیت کا اہتمام کیا گیا تھا میرے خیال میں بڑی منفرد سوچ کے ساتھ ادارہ کو لے کر چل رہے ہیں اور میں امید کرتی ہوں کہ آنے والے دنوں میں بھی اسی طرح افراد معاشرہ کی تعلیم و تربیت کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ نوجوان کے لیے دین، ریاست اور معاشرے کا فہم بہت ضروری ہے اس فہم کو پیدا کرنے کے لیے ادارہ بہت اچھے طریقے سے اپنا کام کر رہا ہے ادارہ کے نام سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ ادارہ مذہب اور جدید فکر کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم کر کے چلا ہے امید ہے کہ وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہوں گے اور ہم پرامید ہیں کہ آنے والے دنوں میں سنو کہانی میری زبانی کے پلیٹ فارم سے مختلف طرح کی ایکٹیوٹیز کروانے کے لیے ادارہ ہمیں سہولت فراہم کرے گا تاکہ ہم بھی ادارے کے ساتھ معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرسکے۔ آمین..."
عبدالحسیب میر
"کچھ عرصہ قبل جب امانت رسول پاکستان واپس آئے تو میں پہلی بار ان سے ملا۔ اس نے مجھے نئی نسل کے لیے کردار سازی کے بارے میں اپنی سوچ بتائی۔ یہ ایک بہت پرجوش خیال تھا۔ اس کے چند ماہ بعد امانت صاحب جیسا کہ وہ اس ادارے کی تعمیر میں عملی طور پر مصروف تھے اور اسے ایک خوبصورت اور عصری شکل دی۔ یہ ان کے جذبہ، تجربہ اور علم، لگن اور عزم کی واضح مثال ہے۔ یہ بہت خوش آئند ہے کہ انہوں نے اپنے نظریات کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی سستی نہیں دکھائی۔ اللہ اس ادارے کو سلامت رکھے اور اسے امانت صاحب کے لیے نیکی اور بلند درجات کا ذریعہ بنائے۔ اس کا اگلا قدم اور بھی اہم ہونے کی امید ہے اور میں اس کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہوں۔ وہ یہ ہے کہ بچوں کی تربیت کے لیے ادارے کے ساتھ ایک ہاسٹل منسلک ہے، جس کے نتیجے میں بچوں کے اخلاق، تعلیم، لباس، حفظان صحت، کھیل کود، کاروبار، وعدوں کی تکمیل قرآن کریم کی تفہیم اور اس پر عمل کے معاملات ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی کا حصہ بننا چاہیے تاکہ بچوں کی زندگی میں جب بھی کوئی نازک فیصلہ آئے تو وہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنے سے دریغ نہ کریں اور صبر و حوصلے کے ساتھ حالات کا مقابلہ کریں۔ اور معاشرے کو قرآن کی بنیاد پر مستحکم بنائیں۔ اللہ انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن تھاٹ کا حامی و ناصر ہو۔ آمین "
سجاد میر
"طویل عرصے سے میں امانت رسول صاحب کے کام کا اُن کے ادارہ فکر جدید کاتذکرہ سنتا رہتا تھا ۔ مختلف جگہوں پر اُنہوں نے اپنے دفتر قائم کیے ہوئے تھے ،لیکن مجھے یہاں آنے کا ابھی دو ہفتوں سے موقع ملا ہے۔۔۔ ویڈیو دیکھئیے"
ڈاکٹر عمار خان ناصر
"جناب صاحبزادہ امانت رسول صاحب کی قیادت میں ادارہ فکر جدید کی مساعی سے کافی عرصے سے آگاہی ہے۔ اس سے پہلے ان مساعی پر فکری رنگ غالب تھا جس کی جھلک ادارہ کے مجلہ “روح بلند” اور مختلف مطبوعات میں نظر آتی ہے۔ اب ایک باقاعدہ مرکز کی صورت میں ادارے کی تشکیل کے ساتھ ان مساعی کا سلسلہ تعلیمی ودعوتی سرگرمیوں تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ مجھے نوبیاہتا جوڑوں کے لیے ادارہ کے ایک تربیتی کورس میں بطور معلم جزوی شرکت کا موقع ملا اور الحمد للہ اس کی غیر معمولی افادیت محسوس ہوئی۔ امید ہے کہ ادارہ فکر جدید ایسی متنوع علمی ودعوتی سرگرمیوں سے معاشرے کی دینی، روحانی اور اخلاقی ضرورتوں کی تکمیل کا سامان مہیا کرتا رہے ۔"
داکٹر مبشر لاہوری
"اِدارہِ فکرِ جدید ایک علمی، تحقیقی اور تربیتی مزاج کا حامل ادارہ ہے جہاں اسلام کی شاندار علمی و فکری روایت کی جدید تقاضوں کے مطابق احیاء کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ ادارے کے روح رواں صاحبزادہ امانت رسول صاحب سے تفصیلی ملاقات اور ان کے ایک علمی پروگرام میں شرکت کے بعد مجھے بڑی مسرت ہوئی کہ یہ ادارہ عصر حاضر کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے قائم کیا گیا ہے۔ اسلامی تعلیم و تربیت، ملی اجتماعیت، باہمی احترام و رواداری ، آزادی اظہار راۓ، اصلاح، احیاء اور تجدید اس ادارے کے بنیادی مقاصد ہیں۔ اللہ کرے یہ ادارہ اور اس کے جملہ متعلقین اسلامی علمی ، تحقیقی اور تربیتی روایت کی عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق اصلاح و احیاء میں کامیابی سے اپنا حصہ ڈال سکیں اور اللہ کرے یوں یہ ادارہ ملک عزیز میں روز افزوں مذہبی تشدد اور فرقہ واریت کے خلاف ایک معتدل مزاج پلیٹ فام بن سکے۔ آمین"
مائیکل رامسڈن
"انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کرنے کے قابل ہونا بہت اچھا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کرنے کے قابل ہونا بہت اچھا ہے۔ ہماری زندگیوں میں تعلیم حاصل کرنا بہت اہم چیز ہے جو بہت سے مختلف زاویوں سے آتی ہے تاکہ ہم واضح طور پر سوچنا سیکھیں۔ ویڈیو دیکھئیے"